جنت البقیع تعمیر کرو کی صداؤں سے شاہراہیں اور پریس کلب گونج اٹھے،آغا حامد موسوی کی کال پرجنت البقیع ریلیوں میں لاکھوں فرزندان اسلام کی شرکت، حضرت فاطمہ زہراؑ کے مصائب پرصدیاں زمانے نوحہ کناں
عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع: آغا حامد موسوی کی کال پر انتہاپسندی کے خاتمے اور مقامات مقدسہ کی بحالی کیلئے شہر شہرریلیاں‘مظاہرے
جنت البقیع تعمیر کرو کی صداؤں سے شاہراہیں اور پریس کلب گونج اٹھے،اہلبیت اطہارؑ،امہات المومنین ؓو صحابہؓ کے مزارات کی توہین کیخلاف شیعہ سنی ہم آواز
مغربی فنڈنگ نے انتہا پسندی کی آبیاری کی،جنت البقیع کی بربادی سے جنم لینے والی عدم برداشت کی لہر نے پورا کرہ ارض لہو لہان کردیا، قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی
شہزادہ محمد بن سلمان کے انکشاف کے بعد امریکہ و برطانیہ دنیا سے معافی مانگیں، مسلمانوں کے دل اہلبیت و صحابہ و امہات المومنین کے مزارات کی مسماری پر چھلنی ہیں
جنت البقیع کی تعمیر ہر عاشق رسولؐ کے دل کی صداہے،حضرت فاطمہ زہراؑ کے مصائب نے صدیوں کو رلایا،جنت البقیع کی عظمت رفتہ کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے
قراردادں میں مسلمانوں کے مذہبی آثار کی تباہی پر عالمی اداروں سے خاموشی توڑنے کا مطالبہ، عاشقان رسالت و اہلبیت کو جنت البقیع و جنت المعلی کی اجازت دی جائے
اسلاموفوبیا کی لہر عالمی امن کیلئے خطرہ ہے اقوام متحدہ کی ’مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے امن و برداشت کے کلچر کے فروغ‘کی قرار داد پر عمل درآمد کا مطالبہ
قراردادوں میں مظلومین کی تائید،افواج پاکستان سے یکجہتی، کالعدم جماعتوں کی بیخ کنی نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، مکتب تشیع کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے ازالے کا مطالبہ
جنت البقیع ریلیوں میں لاکھوں فرزندان اسلام کی شرکت، عشق رسالت و ہلبیت ؑ کے رقت انگیز مناظر، مزارات کی بحالی کی عالمی تحریک شروع کرنے پر آغا حامد موسوی کو زبردست خراج تحسین
اسلام آباد/کراچی/راولپنڈی /لاہور/پشاور/کوئٹہ /ملتان (ولایت نیوز )ایک صدی قبل سرزمین حجاز میں مسلمانوں کے مقدس مزارات کی مسماری کے خلاف تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کی کال پر ’عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع‘ مذہبی انتہا پسندی کے خاتمہ اور مسلمانوں کے مقدس مزارات کی بحالی کے عزم کی تجدید کے ساتھ منایا گیا۔اس موقع پر دنیا کے تمام برا عظموں و ممالک سمیت پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں قصبوں دیہات میں تحریک نفاذ فقہ جعفریہ و ذیلی تنظیموں کی جانب سے ماتمی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں جن میں لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کی پریس کلبز اور عوامی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن کے دوران عشق رسالت ؐ و اہلبیت اطہارؑ و پاکیزہ صحابہ کبارؓ کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے جنت البقیع وجنت المعلیٰ میں مدفون دختر رسول ؐ خاتون جنت حضرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا،اہلبیت اطہار ؑ، امہات المومنینؓ حضرت خدیجۃ الکبریٰ حضرت عائشہؓ حضرت حفصہؓ اور صحابہ کبار ؓ حضرت عثمان ؓ،آئمہ اہلبیت،سردار جنت امام حسن ؑ امام زین العابدین ؑ، امام باقر، امام جعفر صادق ؑکے مزاراتِ کی ازسر نو تعمیر کا مطالبہ کیا،ا س موقع پر مغربی ممالک اور بھارت میں اسلامی شعائر کی توہین کے خلاف زبردست آواز احتجاج بلند کی گئی۔

ہیڈ کوارٹر مکتب تشیع میں ماتمی احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ مسلمانوں کے دل اہلبیت و صحابہ و امہات المومنین کے مزارات کی تباہی پر چھلنی ہیں اسلام اور شدت پسندی کا کوئی جوڑ نہیں یہ بات کھل کر سامنے آچکی ہے کہ مغربی ممالک کی فنڈنگ اور پشت پناہی نے شدت پسندی اور انتہا پسندی کو پروان چڑھایا، مسلمانوں کے مذہبی شعائر کی بربادی سے جنم لینے والی عدم برداشت کی لہر نے پورا کرہ ارض لہو لہان کردیا، بادشاہوں کے محلات کو عالمی ورثہ قرار دیکر محفوظ کیا جارہا ہے جبکہ سلطان مدینہ ؐ کے پیاروں کے آثار مٹا کر حسرت و یاس کی تصویر بنادیا گیا ہے، ہے،جنت البقیع اور جنت المعلی کے مزارات مقدسہ کی تعمیر نو ہر عاشق رسولؐ کے دل کی صداہے اقوام متحدہ اوآئی سی دوہرا کردار ختم کرکے مسلمانوں کے مزارات مقدسہ کی تعمیر نو کروائیں،حضرت فاطمہ زہراؑ اور ان کی اولاد کے مصائب نے صدیوں کو رلایاجب تک جنت البقیع کی عظمت رفتہ بحال نہیں ہوتی چین سے نہیں بیٹھیں گے۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ پہلی جنگ عظیم کے بعدصیہونی ریاست کی راہ ہموار کرنے کیلئے سامراجی قوتوں نے مسلمانوں میں تفریق کا بیج بویاسلطنت عثمانیہ کو کرچی کرچی کیا اورجنت البقیع و جنت المعلی میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کو مسمار کرکے انہیں بے روح کرنے کی کوشش کی، شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مغربی قوتوں کی شہ پر انتہا پسندی کی فنڈنگ کے انکشاف کے بعد امریکہ و برطانیہ دنیا سے معافی مانگیں،انتہاپسندی و دہشت گردی کے متاثرین کے نقصانات کی تلافی کریں۔

درایں اثنا راولپنڈی میں بقیع ملین مارچ ریلی ناصر العزاراولپنڈی مری روڈسے نکالی گئی جس میں بیسیوں ہزاروں عاشقان رسالت ؐ نے شرکت کی۔ریلی مقررہ راستوں سے گزر کر امام بارگاہ کرنل مقبول حسین میں اختتام پذیر ہوئی دوران جلوس کمیٹی چوک میں ٹی این ایف جے کے سیکرٹری اطلاعات علامہ قمر زیدی، مرکزی کنوینر جنت البقی کمیٹی الحاج غلام مرتضی چوہان، علامہ محسن ہمدانی، علامہ ثقلین نقوی اور دیگر رہنماؤں نے خطاب کیا۔

بار سخی محمود بادشاہ اسلام آباد سے نکالی جانے والی ریلی میں ہزاروں افراد نے شرکت کی جو سری نگر ہائی سے گزر کر آبپارہ چوک پہنچی جہاں سید شجاعت بخاری ،علامہ بشارت امامی، علامہ شبییہ کاظمی نے خطاب کیا مختار جنریشن کے سینکڑوں کمسن کارکن اور ابراہیم اسکاؤٹس کے جوان جنت البقیع کی شبیہ بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر جنت البقیع کی تعمیر سے متعلق نعرے درج تھے۔دورانِ جلوس تمام راستے نوحہ خوانی اور ماتمداری کا سلسلہ جاری رہا،

کراچی پریس کلب کے سامنے ماتمی احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صوبائی صدر ٹی این ایف جے علامہ اصغر نقوی، علامہ علی عرفان حیدر عابدی، مخدوم سبط حسن،بدر ترمذی عمار یاسر علوی، عسکری زیدی اور اماتمی سالاروں نے کیاس موقع پر معروف نوحہ خوانوں نے رقت انگیز نوحہ خوانی بھی کی، لاہور میں مسافر خانہ بی بی پاکدامن سے ماتمی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو ایمپریس روڈ سے گزر کر شملہ پہاڑی پریس کلب پہنچی جہاں صوبائی صدر ٹی این ایف جے علامہ حسین مقدسی صوبائی ترجمان سید حسن کاظمی، ماتمی سالارسید وسیم گردیزی، عمران حیدر نقوی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا بعد ازاں ریلی کے شرکا ء ماتم کرے ہوئے مسافر خانہ بی بی پاکدامن پہنچے جہاں ماتم و نوحہ کے بعد ریلی اختتام پذیر ہوئی ، پشاور میں قصہ خوانی بازار سے ریلی نکالی گئی صوبائی ناظم الامور عباس کیانی صوبائی صدر غضنفر علی شاہ نے قیادت کی

ملتان پریس کلب کی ماتمی احتجاجی ریلی کی قیادت صوبائی جنرل سیکرٹری قمر حسنین نقوی، علامہ زاہد کاظمی، محتشم نقوی باقر نقوی اور دیگر شیعہ سنی علماء و مشائخ نے کی، لاڑکانہ میں ٹی این ایف جے کی عظیم الشان ریلی کی قیادت صوبائی ناظم الامور جاوید مٹھانی، مولنا الطاف مدہوش بھٹو اور دیگر رہنماؤں نے کی، حیدرآبادپریس کلب مظاہرے کی قیادت مخدوم عبدالقادر، خیر پور میں استاد ابو الحسنین عادل زیدی مصطفی رضوی نے قیادت کی، اٹھارہ ہزاری جھنگ میں اظہر خان اور نوید بلوچ نے قیادت کی،

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے صوبائی صدر مصطفی کمال چنگیزی سردار طارق جعفری اور دیگر رہنماؤں کی قیادت میں ماتمی احتجاج کیا گیا، اس کے علاوہدربار بے وطن سرکار ایبٹ آباد، ہری پور پریس کلب،سیالکوٹ پریس کلب، بہاولپور پریس کلب، سکھرپریس کلب، فیصل آباد پریس کلب، میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔دینہ چوک جہلم روڈپرمختارجنریشن کی کمسن کارکنوں نے جنت البقیع کے انہدام کیخلاف زبردست ماتمی احتجاجی مظاہرہ کیا،اس موقع پرجی ٹی روڈپرٹریفک بندرہی۔ مظفرآباد،حیدرآباد،گلگت بلتستان،باغ،گجرات،ڈیرہ غازیخان،بھکر،ور کوہاٹ میں بھی پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے گئے،

نوشہرہ،لالہ موسیٰ میں بھی عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر احتجاجی ماتمی جلوس برآمد ہوئے اور مجالس عزا کا انعقاد کیا گیا۔خیر پور میرس میں امامبارگاہ قصر حسینی محلہ علی مراد سے یوم انہدام جنت البقیع کا ماتمی احتجاجی جلوس نکالا گیا۔صوبہ سندھ کے چالیس شہروں و قصبوں سے جلوس نکالے گئے پنجاب کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں ماتمی احتجاج کئے گئے۔

احتجاجی پروگراموں میں منظور کردہ قرار دادوں میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مسلمانوں کے مقدس مقامات جنت البقیع اور جنت المعلی کی مسماری کو سو سال ہونے کو ہیں، عالمی ضمیر مذہبی تعصب، انتہا پسندی اور عدم برداشت کے نتیجے میں مسلمانوں کے مقدس مقامات کے انہدام کے اس وحشیانہ آغاز کو نہ صرف روکنے میں ناکام رہا بلکہ اپنے مفادات کے تحت عالمی طاقتوں نے مذہبی جنونیوں کو سپورٹ کیا اور پھر دنیا کے مختلف مذاہب کے آثار کو نقصان پہنچانے کا ایسا خوفناک سلسلہ شروع ہوا جوکبھی صیہونیوں کے ہاتھوں مشرقی یروشلم میں مسلمانوں اور عیسائیت کے مقدس مقامات کی آتشزدگی کاباعث بنا کبھی بامیان میں بدھا کے ہزاروں سال پرانے مجسموں کو نگل گیا، کبھی عراق و شام میں ہزاروں سال پرانی تہذیبوں کو پامال کرگیااور سب سے زیادہ نقصان اسلامی تہذیب کے مراکز کو ہوا کہ سعودی عرب میں صرف 5فیصد اسلامی آثار باقی رہ گئے ہیں باقی سب کو مذہبی اختلاف کی بنیادپر شرک قرار دیتے ہوئے مٹادیا گیا۔مسلمانوں کے مقدس مزارات کو صرف عرب ہی نہیں پاکستان یمن افغانستان مالی نائیجیریا یمن لیبیا مصر سار ی دنیا میں بدترین نقصان پہنچایا گیا۔قرارداد میں اس امر پر دکھ کا اظہار کیا گیا کہ مزارات گرانے والے نجدکے حکمرانوں کے اولین مرکز الدرعیہ کے مکانات و محلات کو اقوام متحدہ نے عالمی اثاثہ قرار دے کر ان کی حفاظت کی ذمہ داری اٹھالی ہے جبکہ دنیا کے بڑے مذہب اسلام کے آغاز سے منسلک تعمیرات جہاں سے تحفظ و حرمت انسانیت کا نظریہ دنیا میں پھیلا انہیں تیزی سے مٹائے جانے پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔قرارداد میں عالمی امن کے ضامن اداروں، مغربی حکومتوں اور تحفظ آثار کے اداروں پر یہ زور دیتاہے کہ مسلمانوں کے مذہبی آثار جو پوری انسانیت کے تہذیبی ثقافتی ورثے کی حیثیت رکھتے ہیں کی مسلسل تباہی پر اپنی خاموشی کو توڑیں اور اسلامی و انسانی ورثے کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ 21جنوری 2021کو اقوام متحدہ کے 75ویں سیشن میں منطور کردہ قرارداد ’مذہبی مقامات کے تحفظ کیلئے امن و برداشت کے کلچر کا فروغ‘کی قرار داد پر عمل کرتے ہوئے سعودی حکومت کو پابند کریں کہ جنت المعلی و جنت البقیع کے مزارات کی تعمیر نو کرے یا دنیا بھر میں پھیلے مسلمانوں اور عاشقان رسالت و اہلبیت کو یہ فریضہ ادا کرنے کی اجازت دے۔قراردادوں میں مسجد اقصی کی متواتر بے حرمتی کرنے والے صیہونی شدت پسندوں کی کاروائیوں اورمقبوضہ کشمیراور بھارت کی دیگر ریاستوں میں اسلامی شعائر کولا حق خطرات پر شدید تشویش کا اظہارکیا گیا ہالینڈ میں نبی کریم کی شان میں گستاخی، سوئیڈن میں قرآن کی توہین سمیت مغربی ممالک میں اسلاموفوبیا کی لہر کو عالمی امن کیلئے خطرہ قرار دیا گیا اور کشمیر و فلسطین مشرقی سعودی عرب، بحرین نائجیریا کے مظلومین سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔قراردادوں میں سیکیورٹی فورسز اور عوام پر دہشت گردوں کے حملوں کی پرزور مذمت اور افواج پاکستان سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا،سانحہ کوچہ رسالدار سانحہ کراچی سمیت دہشت گردی کے تمام سانحات کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیاسی جوڑ توڑ کے نتیجے میں کالعدم جماعتوں کو ملنے والی چھوٹ کی پرزور مذمت کی گئی اور نیشنل ایکشن پلان پر غیر مشروط عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔ایک قرارداد میں اہل تشیع کے خلاف ہونے والی زیادتیوں متعصبانہ یکساں نصاب کے خاتمے، پرسنل لاء سے متصادم قانون سازی اور عزاداری سید الشہداء امام حسین ؑپر پابندیوں اور عزاداروں کے خلاف ناجائز مقدمات کی پرزور مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان کے اہل تشیع کو برابری کی سطح پر مذہبی حقو ق دیئے جائیں۔
در ایں اثناء امریکہ میں نیو یارک واشنگٹن ڈی سی،کینیڈا کے شہر اوٹاو،بربرطانوی دارالحکومت لندن،،یونان، جرمنی، ساؤتھ افریقہ،آسٹریلیاسمیت دیگر ملکوں میں بھی یوم ِ انہدام جنت البقیع کے پرو گرام منعقد ہوئے۔ریلیوں میں قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کو مقامات مقدسہ کی بحالی کی عالمی تحریک شروع کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا امن و محبت کی راہ پر قائم رہتے ہوئے مزارات مقدسہ کی بحالی کیلئے ہر قربانی دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔