قائد ملت جعفریہ آغا حامد موسوی نے انتہا پسندی ختم نہ ہونے کے وجوہات بتا دیں ۔۔۔ پالیسی سازوں کیلئے لمحہ فکریہ

ولایت نیوز شیئر کریں

 دہشت گردی کو مسلک مکتب صوبوں سے نتھی نہ کیا جائے، انسانیت دشمنوں کیلئے ہمدردیوں کے جواز پیدا کرنے سے گریز کیا جائے ، آغا حامد موسوی
 حکومت کو رسوا کیا جارہا ہے، انتہاپسند جماعتوں کے صرف نام نہیں کام پر بھی پابندی لگائی جائے گڈ اور بیڈ کالعدم کا تصور ختم کیا جائے
انتہا پسندجماعتیں سیاستدانوں کیلئے پریشر گروپ کے طور پر خدمات فراہم کرتی ہیں، ووٹیں تقسیم کروانے کیلئے کالعدم جماعتوں کو الیکشن لڑایا گیا
 بلیک میلنگ اتنی عروج پر ہے کہ ریاست فنڈنگ کرنے والے ممالک سے احتجاج بھی نہیں کر سکتی،وزارت مذہبی امور میں کالعدم جماعتوں کا متواتر آنا جانا ہے
 کالعدم جماعتوں کے کو فطرے کھالوں کی ضرورت ہی نہیں اربوں کھربوں کی مالک ہیں ، نیب مذہبی جماعتوں کے حیرتناک اثاثوں کی بھی تحقیق کرے
وہ راستے بند کئے جائیں جن کے ذریعے کالعدم جماعتیں امن کمیٹیوں سے نظریاتی کونسل تک پہنچ رہی ہیں، پنجاب کے عہدیداروں سے خطاب، ایام الحزن منانے کا اعلان

اسلام آباد(ولایت نیوز )سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلی ٰ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ 40سال سے کہہ رہے ہیں دہشت گردی کو مسلک مکتب صوبوں علاقوں سے نتھی نہ کیا جائے انسانیت دشمنوں کیلئے ہمدردیوں کے جواز پیدا کرنے کے بجائے  ان کے مکروہ چہرے بے نقا ب کئے جائیں ،صدارتی اور وزارتی مشاورتی اجلاسوں میں کالعدم جماعتوں کو بلو اکر حکومت کو رسوا کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انتہاپسند جماعتوں کے صرف نام نہیں کام پر بھی پابندی لگائی جائے گڈ اور بیڈ کالعدم کا تصور ختم کیا جائے ،،بلیک میلنگ اتنی عروج پر ہے کہ ریاست  دہشت گردوں کی سرپرستی اور فنڈنگ کرنے والے ممالک سے احتجاج بھی نہیں کر سکتی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے پنجاب کے صدر علامہ حسین مقدسی کی سرکردگی میں وفد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آغا موسوی نے یاد دلایا کہ معمولی مفادات اور ووٹیں تقسیم کروانے کیلئے میں کالعدم جماعتوں کے الیکشن لڑنے کے راستے ہموار کئے گئے ، قوم کی بدقسمتی ہے کہ روزانہ بھاشن دینے والے اینکرز کو بھی کالعدم جماعتوں کے نام اور حقیقت معلوم نہیں۔

انہوں نے کہا کہ متشدد و انتہا پسندجماعتیں سیاستدانوں کیلئے پریشر گروپ کے طور پر خدمات فراہم کرتی ہیں وہ راستے بند کئے جائیں جن کے ذریعیکالعدم جماعتیں اور ان کے ہمدرد امن کمیٹیوں سے نظریاتی کونسل تک پہنچ رہے ہیں ،وزارت مذہبی امور میں کالعدم جماعتوں کا متواتر آنا جانا ہے۔

کالعدم جماعتوں کے کھالیں و فطرہ جمع کرنے پر پابندی کو بے فائدہ قرار دیتے ہوئے آغا حامد موسوی کا کہنا تھا کہ آج کالعدم جماعتوں کے کو فطرے کھالوں کی ضرورت ہی نہیں اربوں کھربوں کی مالک ہیں کوئی نیب سیاستدانوں کی طرح مذہبی جماعتوں کے اثاثوں کی حیرتناک افزائش کی بھی تحقیق کرے۔

زکوۃ صدقات جمع کرنے کی پابندی کو آغا حامد موسوی نے بے فائدہ قرار دیا کہ کالعدم جماعتیں اربوں کھربوں کی مالک ہیں ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ  شیطانی صیہونی طاقتوں کے ایما پر جب جولائی 1977کو جمہوریت پر شب خون مارا گیا تو ڈکٹیٹر ضیا ء الحق نے بنی امیہ کی طرح شریعت کو اپنی ڈھال بنا کر عصبیتوں کا زہر کوچہ کوچہ پھیلا دیا، اسی دور میں افغانستان میں مداخلت کی کوکھ سے کلاشنکوف کلچر اور دہشت گردی نے بھی جنم لے لیا اور ایسے جتھے تیار کئے گئے جنھوں نے اپنے سوا ہر ایک کو غیر مسلم گرداناہتھوڑے سے شروع  ہونے والی دہشت گردی خودکش حملوں تک جا پہنچی ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بیرونی سازش کے آغاز پر ہی کہہ دیا تھا کہ دہشت گرد کا کوئی ملک مسلک نہیں تشدد کے خاتمہ کیلئے ضروری ہے کہ تمام جماعتوں کی بیرونی امداد بند کرائی جائے ، دہشت گردوں کی سر پرستی کرنے والے ممالک سے احتجاج کیا جائے فرقہ مسلک زبان یا کسی بھی عصبیت کے نام پر الیکشن میں حصہ لینے کی روک تھام کی جائے بدقسمتی سے پے درپے تمام حکومتوں نے مصلحت  بلیک میلنگ اور خوف کی وجہ سے دہشت گردوں کو پنپنے کے مواقع فراہم کئے  اور پہلی بار  مشرف دورمیں دہشت گرد جماعتوں پر پابندی لگانے کا سلسلہ شروع ہوا اور پھر ظلم یہ کہ سیاسی جماعتوں کے پریشر پر کالعدم جماعتوں کی صدر مشرف سے ملاقات بھی کرائی گئی ایسے حالات میں دہشت گردی نے خاک ختم ہو نا تھا ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اس وقت 85گروپ کالعدم ہیں لیکن سارے وج تج کر نئے  ناموں سے کام کررہے ہیں حکومتوں نے محض وقتی پریشر کو کم کرنے کیلئے پابندیاں لگائیں پھر مفادات کیلئے ان پابندیوں کو خود ہوا میں اڑا دیا کالعدم رہنما الیکشنوں میں حصہ لیتے ہیںیہاں تک کہ انہیں سیر و سیاحت کرائی جاتی ہے تحفوں سے نوازا جاتا ہے چینلو ں پر بلا کر تجزیے کرائے جاتے ہیں نظریاتی کونسل امن کمیٹیوں میں ان کے نامزد کردہ افراد کو شامل کیا جاتا ہے صدر مملکت کے حالیہ اجلاس میں بھی کالعدم جماعتوں کے نمائندوں کی موجودگی لمحہ فکریہ ہے ۔۔

آغا حامد موسوی کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعتیں مشاورتی اجلاسوں میں شریک ہوتی ہیں .

انہوں نے کہا کہ اے پی ایس میں قوم کے مستقبل کے قتل عام کے بعد ایک ایسی فضا پیدا ہو گئی تھی دہشت گردوں کی بیخ کنی کی جاسکتی تھی لیکن افسوس کہ متفقہ طور پر تیار ہونے والے نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ ہو سکا، سیکیورٹی اداروں نے اگر نامی گرامی دہشت گردیوں کے مجرموں اور محرکوں کو گرفتار بھی کیا تو عدالتوں نے انہیں رہا کردیا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ انتہا پسند جتھے قوم و ملک کو بلیک میل نہ کریں تو نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عملدر آمد کرانا ہوگا ، تمام اداروں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ہم آہنگ ہو کر کالعدم جماعتوں سے کسی قسم کا ربط اور فائدہ نہ دینے کا عہد کرنا ہوگا، ہرشے پر ذات جماعت کے بجائے قوم و ملک کے مفادات کو ترجیح دینی ہوگی اسی صورت اندرونی بیرونی سازشوں کو ناکام اور ملک و قوم کی عزت کو بام عروج پر پہنچایا جا سکتا ہے ۔ 

اس موقع پر آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے 7تا10رمضان محسنہ اسلام ملیکۃ العرب ام المومنین حضرت خدیجۃالکبری کے وصال کی مناسبت سے ’ایام الحزن ‘ بھی منانے کا اعلان کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.