معاشی تنزلی تشویشناک ہوچکی ہے دوست ممالک کے مالیاتی پیکج سے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں!!آغا حامدموسوی 

ولایت نیوز شیئر کریں

وطن عزیز کو افتراق و انتشارکا سامنا ہے،سالِ نو پاکستانی معیشت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے

عالمی سرغنہ وطن عزیز میں ہونیوالی تبدیلیوں کے امکانات کے طور پر ہمیں سبق سکھانے پر تلا ہے جو آئی ایم ایف کو استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کریگا

استعمار نے نائن الیون کا ڈرامہ رچارکر دہشتگردی کا بیج بویاجو تناآور درخت بن چکا ہے، منظم دہشتگردی نے پورے خطے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے

افغانستان سے امریکی اتحادی افواج کی واپسی سوالیہ نشان اور پیغام ہے کہ اس نے وہاں منہ کی کھائی ہے؟امریکی انخلاء سے عالمی منظر نامہ تبدیل ہوجائیگا

افغانستان اور شام میں عدم استحکام کا نہ رکنے والا طوفان اور بحران مشرق وسطیٰ ،جنوبی ایشیاء بالخصوص وطن عزیز پاکستان کے داخلی استحکام کو متاثر کرسکتا ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان امیدکی کرن ہے ،خدا کرے وہ وقت جلد آئے کہ جب نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیاامن کا گہوارہ بن جائے۔قائد ملت جعفریہ کا کور کمیٹی سے خطاب

اسلام آباد(ولایت نیوز ) سرپرستِ اعلیٰ سپریم شیعہ علماء بورڈ قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ سالِ نو پاکستانی معیشت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ ہمارے حکمران ، سیاستدان پوری قوت ایک دوسرے کو زیر کرنے ،حکومتیں گرانے اور بنانے پر صرف کررہے ہیں ایسے میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کے منہ میں گھی شکر جن کاسال نو کے آغاز پر جاری کردہ پیغام قوم کیلئے امید کی کرن ہے کہ پرامن اور متحرک آگے بڑھتا ہوا پاکستان آئندہ سالوں میں مزید ترقی کریگا ، خدا کرے وہ وقت جلد آئے کہ جب نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیاء، مشرق وسطیٰ سمیت پوری دنیاامن کا گہوارہ بن جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے کی کور کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آقای موسوی نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ گزشتہ چار عشروں سے وطن عزیز کو جس افتراق و انتشار اور بدامنی کا سامنا ہے اس پر تاہنوز مکمل قابو نہیں پایا جاسکا اور50ء کی دہائی میں جس معاشی تنزلی کا آغاز ہوا تھا وہ روز بروز تشویشناک حد تک نچلی سطح پر جارہی ہے۔اقتصادی بحران نے نکلنے کیلئے ہمارے دوست ممالک جو مالیاتی پیکج دے رہے ہیں وہ خارجہ و داخلہ پالیسی میں یقینی طور پر تغیر و تبدل کا سبب بنے گا جسکے خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔عالمی سرغنہ اور اسکے پٹھو وطن عزیز میں ہونیوالی تبدیلیوں کے امکانات کے طور پر ہمیں سبق سکھانے پر تلے ہوئے ہیں جو آئی ایم ایف کو استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کریں گے۔

آقای موسوی نے کہا کہ 80ء کی دہائی میں نا معلوم افراد کی فائرنگ اور دھماکوں سے ہونیوالی منظم دہشتگردی نے پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جوتھمنے کا نام نہیں لے رہی۔انہوں نے کہا کہ عالمی سرغنے نے نائن الیون کا ڈرامہ رچارکر دہشتگردی کا جو بیج بویا تھا وہ تناآور درخت بن چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی استعمار نے افغانستان پر دہشتگردوں کی پشت پناہی اور نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ ہونے کا لیبل لگا کراس پر حملے کا جواز بنایا اور الزام لگایا کہ افغان سرزمین دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکی ہے ۔آقای موسوی نے باورکرایا کہ امریکی افواج اور اسکے اتحادیوں نے گزشتہ17سال کے دوران اپنے ڈھائی ہزار فوجی مروائے مگریہ حقیقت ہے کہ امریکہ اور نیٹو افواج وہاں امن قائم نہیں کرسکے بلکہ افراتفری اور بدامنی میں مزید اضافہ اور دہشتگردی میں بڑھاوا ہونے سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی اتحادی افواج کی واپسی سوالیہ نشان ہے؟انہوں نے کہا کہ عالمی سرغنے نے افغان جنگ کے خاتمے پر مرحلہ وار اپنی افواج واپس بلانے کا اعلان کیااور ٹرمپ نے قبول کیا ہے کہ شام میں امریکی جنرل ناکام رہے ہیں جبکہ امریکی صدر کا دعویٰ ہے کہ اس نے داعش کو شکست دیدی ہے حالانکہ وہ شد و مد کیساتھ شام میں موجود ہے جبکہ افغانستان میں بھی ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور15ہزار امریکی افواج اسوقت افغانستان میں موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکی انخلاء یہ پیغام ہے کہ اس نے افغانستان میں منہ کی کھائی ہے اسی بناء پر وہ پاکستان سے مدد کا خواہاں اور ٹی ٹی پی کیساتھ مذاکرات کے ڈول ڈال رہا ہے۔آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی نے یہ بات زوردیکر کہی کہ موجود ہ صورتحال میں امریکی افواج کے افغانستان،عراق اور شام سے نکلنے کے بعد عالمی منظر نامہ تبدیل ہوجائیگا ،یہ خطہ ایک بار پھر عالمی طاقتوں کا میدان جنگ بننے جارہا ہے ،دوسری طرف ہماری سرحدوں پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہیں ،تیسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت عروج پر ہے ،مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی پر آج تک خارجہ پالیسی طے نہیں کی جاسکی جبکہ نئی صف بندیاں شروع ہیں ،افغانستان و شام میں عدم استحکام کا نہ رکنے والا طوفان اور بحران مشرق وسطیٰ ،جنوبی ایشیاء بالخصوص پاکستان کے داخلی استحکام کو متاثر کرسکتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.