جشن صادقین ؑ؛ امریکہ اور اُسکے پٹھوؤں سے سفارتی تعلقا ت مکمل طور منقطع کیے جائیں، آغا حامد موسوی
اُسوہ رسول ؐ ،جادۂ صادق آل محمد ؑ پر چل کرمسلمہ مکاتب فکر کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ قائد ملت جعفریہ کا محفل صادقین سے خطاب
اسلام آباد(ولایت نیوز ) سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ عالم اسلام استعماری سرغنے اور اُس کے پٹھوؤں کا ٹارگٹ ہے لہٰذا مسلم ممالک شیطانی قوتوں کیخلاف متحد ہو کر سسیہ پلائی دیوار بن جائیں، یروشلم میں امریکی سفارت خانہ بنانے کے ناپاک منصوبے کو ناکام کرنے کیلئے نہ صرف عرب لیگ بلکہ او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کر کے امریکہ اور اُس کے پٹھوؤں سے سفارتی تعلقا ت مکمل طور پر منقطع کرنے کا فیصلہ کیا جائے، سید المرسلین کی اس دنیا میں تشریف آوری تاریخ انسانیت کا سب سے عظیم اور مقدس واقعہ ہے جودنیا میں ایک بے مثال انقلاب پیش خیمہ ثابت ہوا بعثت نبوی انسانیت پر عظیم تری احسان خداوندی ہے ،اُسوہ رسول ؐ اور جادۂ صادق آل محمد ؑ پر چل کر باہمی اتحاد کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے مسلمہ مکاتب فکر کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا جائے گا، ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بدھ کو عالمگیر ہفتہ وحدت و اخوت کی مناسبت سے جشن صادقین کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ آقای موسوی نے باور کرایا کہ 69ء میں مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی صیہونی ناپاک ہاتھوں سے آتشز دگی کے المناک سانحہ کے نتیجے میں او آئی سی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جسکا پہلا اجلاس رباط اور دوسرا پاکستان میں ہوا ، لاہور میں منعقدہ اسلامی سربراہی کانفرنس میں زیر بحث آنے والے سرفہرست مسائل میں مشرق وسطیٰ خاص طور پر فلسطینیوں کے حقوق بالخصوص یروشلم اور دیگر مقبوضہ علاقوں سے اسرائیل کا اخراج تھا ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہئیے تھا کہ پورا عالم اسلام اسرائیل کیخلاف متحد ہو جاتا مگر یہ امر باعث شرم ہے کہ بہت سے مسلم ممالک نے اسرائیل کیساتھ سفارتی تعلقات قائم کر رکھے ہیں ، کشمیرو فلسطین اور القدس کی بازیابی کے بڑے مسائل کو شیطانی سازش کے تحت فراموش کر دیا گیا ہے، جنگجوؤں کے نام پر دہشتگرد تنظیموں کو وجود میں لایا گیا ہے جو مسلم ممالک میں مسلمانوں کے گلے کاٹ کر اُنہیں کمزور کر رہی ہیں۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی دہشتگردی کو اسلام کیساتھ نتھی کیا، بعض مسلم ممالک کے باشندوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگائی ، پھر ایک نام نہاد عسکری اسلامی اتحاد بنا کر ریاض کانفرنس کی صدارت کی ، ایک برادر ملک کو دہشتگردی کا محور قرار دیا، مودی کیساتھ ہمدردی کر تے ہوئے کہا کہ بھارت کو دہشتگردی کا سامنا ہے گویا کشمیریوں کو دہشتگرد قرار دیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء کے بارے میں ٹرمپ نے نئی امریکی پالیسی میں پاکستان کو دھمکیوں سے نوازا اور اب امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقلی پر پورا زور لگا رہا ہے جو مسلم دنیا کی غیرت و حمیت کیلئے بڑا چیلنج ہے لہٰذا مسلم حکمران استعمار کی کاسہ لیسی کی بجائے ذاتِ خدا وند پر توکل کرتے ہوئے او آئی سی کو فعال کریں۔