اسلامی ممالک ایکا کر کے دشمنان اسلام کی تمام تر سازشوں کو ناکا م کر سکتے ہیں،آغا حامد موسوی
حضرت امام زین العابدین ؑ نے بنو امیہ پایہ تخت سے زہر آلود تبلیغات کو اپنے دل ہلا دینے والے خطبات سے ناکام بنا دیا ۔ عشرہ بیمار کربلا کی مناسبت سے علمائے کرام سے خطاب
اسلام آباد( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بور ڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ گھناؤنی سازش کے تحت امریکہ افغانستان کی جنگ پاکستان میں لڑنا چاہتا ہے جو پاکستانی حکمرانوں ، سیاستدانوں کیلئے سوالیہ نشان ہے؟ جو امریکہ اب تک افغانستان کو شکست نہیں دے سکا وہ کس امید پر وہاں برا جمان ہے ؟افغانستان میں ہونے والی تباہی اور اپنی رسوائی کا امریکہ خود ذمہ دار ہے ، دنیائے شیطینت کا ابلیس اعظم کو اپنی کوہتاہیوں سے عبرت حاصل کرے ، دہشتگردی کو اسلام سے جوڑنے ،سعودیہ جا کر مسلمانوں کا متنازعہ اتحاد بنا کر ایران کو دہشتگردی کا منبع قرار دینے ، قطر کو زخم لگانے والا امریکی صدر ٹرمپ مقابلے میں آنے والے شمالی کوریا کیخلاف بھیگی بلی بنا مسلمانوں سے تعاون کی بھیک مانگ رہا ہے جومسلم حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ؟ پاکستانی قوم آرمی چیف جنرل قمر باجوہ کو افغانستان کا دورہ کر کے قوم و ملک کیخلاف گھناؤنی سازش ناکام کرنے پر خراج تحسین پیش کرتی ہے جنہیں افغان حکومت نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت پذیرائی دی صدر پاکستان کو دورہ افغانستان کی دعوت دی اسطرح پاکستان، افغانستان ، ایران سمیت تمام اسلامی ممالک آپس میں ایکا کر کے دشمنان اسلام کی تمام تر سازشوں کو ناکا م کر سکتے ہیں، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ لائق تحسین ہیں جنہوں نے افغانستان کا دورہ کر کے قوم و ملک کیخلاف گھناؤنی سازش کو ناکام کرنے میں اہم کردار ادا کیا اورافغان حکومت نے دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں بہت پذیرائی دیتے ہوئے صدر پاکستان کو دورہ افغانستان کی دعوت دی اسطرح پاکستان افغانستان ، ایران سمیت تمام اسلامی ممالک آپس میں ایکا کر کے دشمنان اسلام کی تمامتر سازشوں کو ناکا م کر سکتے ہیں،حضرت امام زین العابدین ؑ نے شام میں بنو امیہ کے پایہ تخت سے دشمنان دین و شریعت کی زہر آلود تبلیغات کو اپنے دل ہلا دینے والے خطبات سے ناکام بنا دیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی عشرہ بیمار کربلا کی مناسبت سے علمائے کرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آقای موسوی نے باور کرایا کہ 79ء میں روس نے افغانستان میں اپنے لاؤلشکر کیساتھ مداخلت کی جسکی دیگر وجوہات کے علاوہ سب سے بڑا مقصد بار ہند کے گرم پانیوں تک رسائی تھی ، افغا ن قوم نے اُسکے خلاف مزاحمت شروع کر دی جسے امریکہ نے غنیمت سمجھا کیونکہ وہ روس سے ویتنام میں اپنی ذلت آمیز شکست کا انتقا م لینا چاہتا تھا اس مقصد کیلئے امریکہ پاکستان میں جمہوریت پر شب خون مار کر اپنے پٹھوضیاء الحق کو پہلے ہی تیا ر کر چکا تھا چنانچہ اُس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ کے مصداق عرب دنیا سے مسلمان جمع کر کے اور انہیں مجاہدین کا نام دیکر پاکستان پہنچانا شرو ع کر دیا اور یہاں انہیں ٹریننگ دی گئی ۔اُنہوں نے کہا کہ پاکستان نے کھل کر امریکہ سے تعاون کیا ، آخر کار روس کو شکست فاش ہوئی اور اُسکے بخیے ادھیڑ دیئے گئے ۔
آقای موسوی نے کہا کہ پاکستان نے امریکہ کو دنیا کی واحد سپر پاور بنوانے میں اہم کر دار ادا کیا جبکہ امریکہ نے نائن الیون کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کو فرنٹ لائن میں پھنسایا جسکا مقصد افغانستان میں معدنیات پر قبضہ کرنا اور چین کے بڑھتے ہوئے اثر کو روکنا تھا تاکہ وہ قرب و جوار کے ممالک پر نظر رکھ سکے مگر افغان قوم نے اُسکے خواب چکنا چور کر دیئے اور امریکیوں اور اُسکے اتحادیوں کو نانی یاد کرا دی ۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ اپنی تمام قوت افغانستان کو تہس نہس کرنے اور عراق، شام ، لیبیا، یمن اور دیگر مسلم ممالک کو کھنڈرات میں تبدیل کرنے پر صر ف کر رہا ہے تاکہ ان مضبوط ترین ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کر سکے یہی وجہ ہے کہ لاکھوں افراد جاں بحق اور اس سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں ، لا تعداد ترک وطن پر مجبور ہیں مگر امریکہ کو ہر جگہ ذلت کا سامنا ہے ۔ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ جنوبی ایشیا ء کیلئے نئی امریکی پالیسی کے تحت چار ہزار کے لگ بھگ امریکی فوجی افغانستان بھیجے گئے ہیں جبکہ پہلے سے موجود ایک لاکھ تیس ہزار امریکی افواج کچھ نہیں کر سکیں جن کی موجودگی میں افیون کی کاشت میں اضافہ ہوا ہے اور چالیس فیصد سے زائد افغان علاقے پر جنگجوؤں کا کنٹرول ہے جہاں امریکی اسلحہ کھلے عام فروخت ہو رہا ہے ۔
اُنہوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ امریکہ بھارت کو افغانستان میں پھر سے کر دار ادا کرنے کا کہہ رہا ہے جبکہ افغانستان میں پہلے سے موجود 65 بھارتی قونصل خانے دہشتگردی کے تربیت خانے ہیں جو پاکستان میں دہشتگردی کی کاروائیاں کر تے ہیں جن میں ملوث بھارتی جاسوس اور دہشتگرد رنگے ہاتھوں پکڑے جا چکے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ عالمی سرغنہ طاقت کے نشے میں پوری دنیا کو زیر کرنا چاہتا ہے ۔
قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بیمار کربلا حضرت علی بن حسین ؑ زین العابدین ؑ نے دربا ریزید میں پابند سلاسل ہونے کے باوجود شان رسالت میں یزیدی ہرزہ سرائی کے جواب میں خداوند عالم کی حمد و ثنا کے بعد خانوادہ اہلبیت ؑ کے فضائل و مناقب بیان کیے اور پیغمبر اسلام ، علی ابن ابی طالب ، جعفر طیار ، سید الشہدا ء حضرت حمزہ کی جانبازی کا ذکر کیا اور سرداران جنت کے علم و فضل پر روشنی ڈال کر امام مہدی آخرالزمان ؑ کے ظہور کی نوید سنائی، شہداء کربلا کی مظلومیت اور صبر و استقامت پر مبنی قربانی کی داستان بیان کی جو یزید نابکار کو گوارانہ ہوئی چنانچہ دربار میں لوگوں کے شور گریہ سے ہیجان پیدا ہو گیااور یزید نے موذن کو اذن کا حکم دیا تا کہ حاضرین دربار کی توجہ ہٹائی جا سکے ،جب موذن نے اشہد ان محمد الرسول اللہ کی گواہی دی تو بیمار کربلا نے یزید کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر سوال کیا کہ محمد ؐ میرے جد کا نام ہے یا تیرے جد کا ؟ اوریقیناًیہ میرے جد ہیں تو یزید یاد رکھ جب تک اذانوں میں یہ گواہی شامل رہے گی میرا بابا حسین ؑ زندہ باد اور یزید تو مردہ باد رہے گا ۔
اُنہوں نے کہا کہ بیمار کربلا نے ایوان یزیدیت میں یزید کی اسلام دشمنی کا پردہ چاک کر کے نام یزید کو تا قیا مت داخل دشنام کر دیا،اسوہ امام سجاد ؑ ہر دور میں دنیائے مظلومیت کیلئے مشعل راہ ہے۔