اسلام کو لاتعداد چیلنجز کا سامناہے ،خواتین نسلوں کی تربیت کیلئے درس کربلا کی پیروی کریں۔ام البنین کنونشن میں قائد ملت جعفریہ کا پیغا م

ولایت نیوز شیئر کریں

اسلام آباد( ولایت نیوز)سپریم شیعہ علماء بورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا ہے کہ خواتین کی شمولیت اور تعاون کے بغیر کوئی تحریک عروج حاصل نہیں کر سکتی ، مغربیت کے مقابلے ،اپنے حقوق کے حصول کیلئے خواتین نواسی رسول ؐشریکۃ الحسین سیدہ زینب بنت علی ؑ کی سیرت و کردار کی پیروی کریں،کربلا طاقتوروں پر کمزوروں کی فتح کا بے نظیر معرکہ ہے جس نے طاقتوروں کو محکوموں، مظلوموں کے سامنے جھکا کر طاقت حق نہیں بلکہ حق طاقت ہے ‘ کا اصول منوایا،کربلا والوں نے اسلام کے تحفظ کی ایک جھڑپ یا جنگ نہیں جیتی بلکہ ایسی زینبیؑ تحریک کی بنیاد رکھ دی جو تاابد اسلام کی پاسبان بن گئی ، تحریک کربلا کی کامیابی کیلئے نواسہ رسو ؐ ل کو قدم بہ قدم شریکۃ الحسین سیدہ زینب ؑ کی ہمراہی حاصل تھی،سیرت بنت علی ؑ حقوق نسواں کے تحفظ کی ضمانت ہے، دولت منافقت استعماریت جاہ پرستی جیسی قوتیں یقیناًآج بھی راہ حسینیت پر چلنے والوں کی راہ میں حائل ہیں قوم کی بیٹیاں ہر دم ہر آن کربلا کو سامنے رکھیں ہماری بیٹیوں کے پاس وسائل کی کمی ہے لیکن حسینی و زینبی جذبے کی بے کراں دولت ہے جس کے ذریعے ہمیں نہ صرف اپنا مقدر سنوارنا ہے بلکہ دوسروں کی تقدیریں بھی اجالنے کی بھر پور کوشش کرنی ہے،آج اسلام کو لاتعداد چیلنجز کا سامناہے خواتین اپنے دلوں اور اشکوں میں کربلا بسانے کے ساتھ ساتھ اپنے عمل اور آئندہ نسلوں کی تعمیر و تربیت میں بھی کربلا والوں کومدنظر رکھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی این ایف جے شعبہ خواتین ام البنین ڈبلیو ایف سکینہ جنریشن و گرلز گائیڈکے ملک گیر شریکۃ الحسینؑ کنونشن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہی جس میں ملک بھر سے تنظیمی عہدیدادان نے شرکت کی ۔قائد محترم کا پیغام تنظیم کی مشیر اعلی ٰ معروف سکالر سیدہ بنت الھدی ٰنے پڑھ کر سنایا ۔

قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ اگر تاریخ انسانی کا مطالعہ کریں تو یہ حقیقت واضح ہوجاتی ہے کہ دنیا کے قانون طاقت والوں کیلئے بنائے جاتے رہے اور طاقت والوں کیلئے ہی پامال ہوتے رہے ،’طاقت حق ہے ‘ کے اصول کے سامنے پوری دنیاسر تسلیم خم کرتی رہی اگر کسی نے طاقت والوں کے سامنے سر اٹھایا تو اسے عبرت کی مثال بنا دیا گیا ۔اللہ کے برگزیدہ انبیاء ادیان شرائع اور صحائف کے ساتھ تشریف لاتے رہے جنہوں نے کسی حد تک طاقتوروں کے نظام کو چیلنج کیا لیکن گزرتے زمانوں کے ساتھ ان برگزیدہ انبیاء کے پیغام شرائع اور صحائف و کتب میں تحریف کے سبب دوبارہ وہی استحصالی نظام رائج ہو جاتے رہے ۔

انہوں نے کہا کہ طاقتوروں کی چیرہ دستیوں کے ساتھ ساتھ سچی شریعتیں سچے ادیان انقلابی نظاموں میں تحریف و تخریب اور زوال کا ایک اور بہت بڑا سبب گزرتے زمانوں میں ان شریعتوں اور انقلابی نظاموں کے پاسبانوں کا میسر نہ ہونا تھا ۔آٖغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ خاتم المرسلین حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وٓلہ وسلم کو یہ اعزا ز حاصل ہے انہوں نے نہ صرف صدیوں کے فرسودہ اور استحصالی نظام کو پاش پاش کرکے اللہ کی مخلوق کو کامل اکمل دین سے روشناس کرایا جس میں محروموں مظلوموں کو زمین کا وارث ٹھہرایا وہاں اس آفاقی پیغام کی حفاظت اور دوام کیلئے اہل کساء پنجتن پاک کی صورت ایسے جانشین چھوڑے جو خود تو قربان ہوتے رہے لیکن اسلام پر آنچ نہ آنے دی ۔

انہوں نے کہا کہ 10محرم 61ھ کودشت کربلا میں اسلام کی آفاقیت پرفسق و فجور میں لتھڑے طاقتوروں کی جانب سے ہونے والے سب سے بڑے حملے کو نواسہ رسول الثقلین حضرت امام حسین ؑ اوران کے جگر پاروں و جانثاروں نے اس انداز میں ناکام بنایا کہ تاریخ کا دھارا بدل گیا، اپنے وقت کی سپر پاوربے آب و گیاہ دشت میں شہید کردیئے جانے والے چند مظلوموں اور چند بے آسرا اسیروں کے سامنے ریزہ ریزہ ہوکر بکھر گئی ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ مقام صد شکر ہے کہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کو ام البنین ڈبلیو ایف سکینہ جنریشن و گرلز گائیڈ کی صورت اسے قوم کی ماؤں بہنوں بیٹیوں کی مکمل تائید اور سپورٹ حاصل ہے جو اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ اور ان کی ادائیگی کیلئے ہردم کوشاں ہیں،محرم الحرام کے انتظام و انصرام اور عزائے حسینی کے سرچشمے سے زیادہ سے زیادہ فیضیاب ہونے کے جذبے کے ام البنین ڈبلیو ایف سکینہ جنریشن و گرلز گائیڈ کا سالانہ اجلاس یوم شریکۃ الحسین ؑ کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے جو قوم کی بیٹیوں کی تحریک کربلا سے وابستگی کی روشن دلیل اور ان کی دنیا و آخرت میں کامیابی کی ضمانت ہے ۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے قوم کی بیٹیوں سے اپیل کی کہ مجلس ماتم میلاد وعزاداری کی صورت جہاں خانوادہ رسالتؐ کے محاسن و قربانیوں کو اجاگر کریں وہاں اپنی سیرت و کردار کو بھی اس پاکیزہ خانوادہ کی تعلیمات کے مطابق ڈھالیں ، ام البنین ڈبلیو ایف کی تنظیم سازی کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں کیونکہ تنظیم اجتماعیت کا نام ہے جو اپنے ساتھ ساتھ دوسروں اور فرد کے ساتھ ساتھ قوم کو سنوارنے کا شعور اجا گر کرتی ہے ،خانوادہ رسالتؐ کی راہ پر ثابت قدم تنظیم ہی تمام قومی امراض کے علاج کی ضمانت ہے ،آل محمد ؐ کی تائید و نصرت اور میری فقیرانہ دعائیں اپنے پاکیزہ عقائد کے تحفظ کی جدوجہد میں مصروف عمل بیٹیوں کے ساتھ ساتھ ہیں ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.